پچھلے زمانہ میں ایک بادشاہ تھا اور وہ بہت موٹا تھا اس کے بدن پر بہت چربی چڑھی ہوئی تھی اور اپنے کاموں سے معذور ہو گیا تھا۔ اس نے اطبا ءکو جمع کیا اور کہا کہ کوئی منا سب تدبیر کرو کہ میرے اس گوشت میں کمی ہو کر بدن ہلکا ہو جائے۔ لیکن وہ کچھ نہ کر سکے پھر ایک ایسا شخص اس کے لیے تجو یز کیا گیا۔ جو صاحب عقل و ادب اور طبیب حاذق تھا۔ تو بادشاہ نے اس کو بلا کرحالت سے با خبر کیا اور کہا کہ میرا علا ج کر دو میں تم کو مالدار کر د وں گا۔ اس نے کہا اللہ بادشاہ کا بھلا کرے میںستارہ شنا س طبیب ہوں۔ مجھے مہلت دیجئے کہ میں آج کی رات آپ کے ستا روں پر غورکرکے دیکھوں کہ کو نسی دوا آپ کے ستارے کے موافق ہے وہ ہی آپ کو پلا ئی جائے گی۔ پھروہ اگلے دن حاضر ہو ا۔ اور بولا کہ اے بادشاہ مجھے امن دیا جائے۔ با دشاہ نے کہا امن دیا گیا۔ حکیم نے کہا میں نے آپ کے ستاروں کو دیکھا وہ اس پر دلا لت کر تے ہیں آپ کی عمر میں سے صرف ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اب اگر آپ چاہیں تو میں علا ج شروع کروں اور اگر آپ اس کی وضا حت چاہتے ہیں تو مجھے اپنے یہاں قید کرلیجئے۔ اگر میرے قول کی حقیقت قابلِ قبول ہو تو چھوڑ دیجئے۔ بادشاہ نے اس کو قید کر دیا۔ اور سب تفریحات بالائے طا ق رکھیں اور لو گوں سے الگ رہنااختیار کر لیا اور گوشہ نشین ہوگیا۔ تنہا رہنے کا اہتمام کرنے لگا۔ جوں جوں دن گزرتے گئے اس کا غم زیا دہ ہو تا گیا۔ یہاں تک کہ اس کا جسم گھٹ گیا اور گو شت کم ہو گیا۔ جب اس طر ح اٹھا ئیس دن گذر گئے تو طبیب کے پاس آدمی بھیج کر اس کو نکا لا۔ بادشاہ نے کہا اب تمہاری کیا رائے ہے؟
طبیب نے کہا اللہ بادشاہ کی عزت زیادہ کرے میرا اللہ کے یہاں یہ مرتبہ نہیں ہے کہ وہ مجھے غیب کے علم پر مطلع کر دیتا۔ واللہ میں تو اپنی عمر بھی نہیں جانتا تو آپ کی عمر کا کیا حال جان سکتا تھا۔ میرے پاس آپ کے بجز غم کے کوئی دوا نہیں تھی اور میرے اختیار میں آپ کے اوپر غم کو مسلط کرنے کی اس کے سوا اور کوئی تدبیر نہیں تھی تو اس تدبیر سے آپ کے گردوں (اور دیگر اعضاء) کی چر بی گھل گئی۔ بادشاہ نے اس کو بہت سا انعام دے کر رخصت کیا
Facebook Comments Plugin Enhanced by Malik Sooper
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔